پاکستان میں بہت سے لوگ بچت کرتے ہیں اس کے لئیے وہ گھر یا بینک میں پیسے جمع کرنا شروع کردیتے ہیں۔ یا پاکستان میں پیسے جمع کرنے کا ایک مشہور طریقہ ہے جسے کمیٹی کہا جاتا ہے اس میں محلے کے چند لوگ مل کر کسی ایک ایماندار شخص کے پاس کمیٹی ڈال لیتے ہیں اور ہر ماہ اپنے حصے کی رقم اس کے پاس جمع کرواتے رہتے ہیں ۔ جب کمیٹی نکلنے کی باری آتی ہے تو یا تو کمیٹی والی مائی نکل چکی ہوتی ہے یا آپ کا پیسہ ڈی ویلیو (DEVALUE) ہوچکا ہوتا ہے ۔ ڈالر کاسٹ ایورج سٹریٹجی (DOLLAR COST AVERAGE STRATEGY) بھی انویسٹمنٹ (INVESTMENT)کرنے کے لئیے کمیٹی سے ملتی جلتی شکل ہی ہے ۔
کمیٹی ڈالنے کی صورت میں ہوتا تو یہ ہے جتنی رقم بچائی جاتی ہے بعد میں اُتنی ہی رقم ڈی ویلیو (DEVALUE)ہونے کے بعد ملتی ہے جبکہ ڈالر کاسٹ ایورج (DOLLAR COST AVERAGE) میں اگر آپ ہر ماہ پانچ ہزار روپے کسی بھی کرپٹو پروجیکٹ (CRYPTO PROJECT) میں انویسٹ کرتے رہیں تو دو یا تین سال بعد اس پر اچھا خاصا منافع کماسکتے ہیں ۔ ڈالر کاسٹ ایورج سٹریٹجی (DOLLAR COST AVERAGE) ان لوگوں کے لئیے بھی فائدہ مند ہے جو انویسٹمنٹ تو کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کے پاس بہت بڑا سرمایہ نہیں ہوتا ہے ۔ یہ سٹریٹجی (STRATEGY) اس وقت زیادہ منافع بخش ہے اگر اس میں ڈاؤن ٹرینڈز (DOWN TRENDS) زیادہ آئیں ۔
اس مثال سے سمجھیں ایک شخص 1 جنوری 2018 کو 1850 ڈالر بٹ کوائن میں انویسٹ (INVEST) کرتا ہے جبکہ دوسرا شخص 1 جنوری 2018 سے ہر ماہ 50 ڈالر بٹ کوائن میں انویسٹ کرنا شروع کردیتا ہے ۔ 31 دسمبر 2020 تک یہ ٹوٹل 37 اقساط بنتی ہیں ۔ آخر پر جب دونوں کا پرافٹ کیلکولیٹ (CALCULATE) کیا جائے تو جس شخص نے اکٹھی انویسٹمنٹ کی تھی اسے 5940 ڈالر پرافٹ ہوا جبکہ جس نے ڈالر کاسٹ ایورج سٹریٹجی اپنائی اسے 12332 ڈالر پرافٹ ہوا ۔ یہ سٹریٹجی اس وقت ہی زیادہ کارآمد ہوسکتی ہے جب اس دوران کریش زیادہ آئیں ۔
اگر آپ بھی کمیٹی ڈال کر پیسہ جمع کرتے ہیں تو آپ کو یہ سٹریٹجی (STRATEGY) اپنانی چاہیے بٹ کوائن نہ صرف محفوظ سرمایہ کاری ہے بلکہ آپ اس پر اچھا خاصا منافع بھی کما سکتے ہیں فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے ۔